مرکزی وزارت داخلہ جموں وکشمیر میں غیر قانونی طور پر رہنے والے روہنگیا
مسلمانوں کو در بدر کرنے سے متعلق ریاستی حکومت کی بھیجی گئی ایک تجویز پر
غور کر رہی ہے۔ ایک اندازہ کے مطابق، فی الحال جموں وکشمیر میں دس ہزار
روہنگیا مسلمان رہ رہے ہیں۔ مرکزی داخلہ سکریٹری راجیو مہرشی کی طلب کردہ
ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں روہنگیا مسلمانوں کو ریاست سے باہر نکالنے کے
معاملہ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں جموں وکشمیر کے چیف سکریٹری براج
راج شرما اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ایس پی وید نے شرکت کی۔ مرکزی حکومت
اب انہیں گرفتار کر واپس ميانمار بھیجنے والی ہے۔ فارینس ایکٹ کے تحت ان
لوگوں کی شناخت کر انہیں واپس بھیجا جائے گا۔
مرکزی وزارت داخلہ جموں وکشمیر میں غیر قانونی طور پر رہنے والے روہنگیا
مسلمانوں کو در بدر کرنے سے متعلق ریاستی حکومت کی بھیجی گئی ایک تجویز پر
غور کر رہی ہے۔ ایک اندازہ کے مطابق، فی الحال جموں وکشمیر میں دس ہزار
روہنگیا مسلمان رہ رہے ہیں۔ مرکزی داخلہ سکریٹری راجیو مہرشی کی طلب کردہ
ایک اعلیٰ سطحی
میٹنگ میں روہنگیا مسلمانوں کو ریاست سے باہر نکالنے کے
معاملہ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں جموں وکشمیر کے چیف سکریٹری براج
راج شرما اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ایس پی وید نے شرکت کی۔ مرکزی حکومت
اب انہیں گرفتار کر واپس ميانمار بھیجنے والی ہے۔ فارینس ایکٹ کے تحت ان
لوگوں کی شناخت کر انہیں واپس بھیجا جائے گا۔
مرکزی وزارت داخلہ جموں وکشمیر میں غیر قانونی طور پر رہنے والے روہنگیا
مسلمانوں کو در بدر کرنے سے متعلق ریاستی حکومت کی بھیجی گئی ایک تجویز پر
غور کر رہی ہے۔ ایک اندازہ کے مطابق، فی الحال جموں وکشمیر میں دس ہزار
روہنگیا مسلمان رہ رہے ہیں۔ مرکزی داخلہ سکریٹری راجیو مہرشی کی طلب کردہ
ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں روہنگیا مسلمانوں کو ریاست سے باہر نکالنے کے
معاملہ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں جموں وکشمیر کے چیف سکریٹری براج
راج شرما اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ایس پی وید نے شرکت کی۔ مرکزی حکومت
اب انہیں گرفتار کر واپس ميانمار بھیجنے والی ہے۔ فارینس ایکٹ کے تحت ان
لوگوں کی شناخت کر انہیں واپس بھیجا جائے گا۔